بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، ـ ماسکو بین الاقوامی ہوائی اڈے کا یہ درندہ ـ جس نے 18 ماہ کے ایرانی بچے کو وحشیانہ طریقے سے زمین پر پٹخ دیا، ـ 31 سالہ بیلاروسی باشندہ ہے جس کا نام ولادیمیر وٹکوف ہے جو درحقیقت اسرائیلی یہودی ہے جس کو اس حملے کے فوراً بعد سیکورٹی فورسز نے حراست میں لیا۔
رپورٹ کے مطابق، تشدد کا شکار ہونے والا بچہ ایران پر اسرائیلی جارحیت کے بعد اپنی حاملہ ماں کے ہمراہ ماسکو پہنچا تھا جس کو صہیونی درندے کے حملے کا سامنا کرنا پڑا، اور اسے کھوپڑی ٹوٹ گئی ہے اور اس کی ریڑھ کی ہڈی کو سنگین چوٹیں لگی ہیں اور کوما میں زندگی کی جنگ لڑ رہا ہے۔
ماسکو خطے میں بچوں کے امور کی نمائندے کسینیا میشونووا نے اس حملے کی مذمت کی اور وٹکوف کو "درندہ" قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اسے مکمل سزا ملے گی۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، وٹکوف پر اس وقت "اقدام قتل" کے الزام میں مقدمہ چلایا جا رہا ہے اور روسی حکام اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا اس حملے کے پیچھے نسل پرستانہ محرکات یا دیگر عوامل کارفرما تھے یا نہیں!
ایرانی سفیر کی وضاحت
ماسکو میں ایرانی سفیر نے وضاحت کی ہے کہ یہ بچہ ایرانی نہیں بلکہ افغانی تھا۔ لیکن کیا فرق پڑتا ہے کہ بچہ کس ملک سے تعلق رکھتا ہے، اہم بات ی ہے کہ صہیونی-یہودی درندے نے ایک بچے کے ساتھ ـ جو یہودی نہیں تھا ـ وحشیانہ سلوک روا رکھا ہے ایک انسان کے طور پر یا ایک مسلمان کے طور پر۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ